مذاکرات کیلئے تیار لیکن یورینیم افزودگی جاری رہے گی، ایرانی وزیر خارجہ


کراچی (نیوز ڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اگرچہ امریکہ اور اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں سے ایران کے جوہری پروگرام کو شدید نقصان پہنچا ہے، تاہم تہران یورینیم افزودگی کا عمل ترک نہیں کرے گا کیونکہ یہ ایرانی سائنسدانوں کی محنت اور “قومی وقار” کا مسئلہ ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران فی الوقت براہ راست مذاکرات کے لیے تیار نہیں لیکن اگر امریکہ “ون-ون حل” کے ساتھ آئے تو ایران بات چیت کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی برادری کو یقین دلانے کو تیار ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے، بشرطیکہ مغرب پابندیاں ختم کرے۔ ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت ایک بار پھر اس وقت تعطل کا شکار ہوئی جب اسرائیل نے 13جون کو ایران پر بمباری کی، جس میں 900سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ حملوں کے بعد ایران نے عالمی جوہری ادارے IAEA کے ساتھ تعاون معطل کر دیا ہے، تاہم عراقچی نے دعویٰ کیا کہ ادارے سے تعلق مکمل ختم نہیں ہوا۔