وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی


وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ جو بھی ریاست سے بات کرنا چاہتا ہے وہ ہتھیار ڈال کر آئے، گلے لگائیں گے، آئین میں رہتے ہوئے بات چیت کے لیے ہر شخص کو خوش آمدید کہا جائے گا۔
مٹیاری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ یہ ناقابلِ برداشت ہے کہ معصوم مزدوروں کو بسوں سے اتار کر قتل و غارت کی جائے، معصوم انسانوں کے قاتلوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گورننس کا ماڈل لا رہے ہیں جس کا فائدہ براہِ راست عام آدمی کو پہنچے گا، ایران کے لیے زائرین کی سہولت کے لیے فضائی اور فیری سروس شروع کی جا رہی ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کے نام پر ریاست کے خلاف پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے، خیبر پختون خوا میں لاپتہ افراد کی تعداد بلوچستان سے زیادہ ہے، جو بھی ریاست سے بات کرنا چاہتا ہے وہ ہتھیار ڈال کر آئے، گلے لگائیں گے۔
وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کو مختلف نام کیوں دیے جاتے ہیں؟ ڈیگاری واقعے کے ذمے داروں کو ہر صورت انجام تک پہنچایا جائے گا۔