پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بطور معاون حج پر جانیوالے سرکاری ملازمین کی تفصیلات طلب کرلیں

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بطور معاون حج پر جانیوالے سرکاری ملازمین کی تفصیلات طلب کرلیں
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا جنید اکبر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے ریکارڈ طلب کر لیا کہ کس کس گریڈ کے کتنے افسران کو حج پر بھیجا گیا۔

پی اے سی کے چیئرمین جنید اکبر نے سوال کیا کہ حج کے دوران کتنے اسٹاف کو سعودی عرب بھیجا جاتا ہے؟

سیکریٹری مذہبی امور نے جواب دیا کہ سعودی گائیڈ لائنز کے مطابق 100 حاجیوں پر ایک بندہ معاون ہوتا ہے۔

چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے دریافت کیا کہ کیا پولیس اور فوج سے بھی لوگ جاتے ہیں؟

سیکریٹری مذہبی امور نے جواب دیا کہ پولیس کا کوٹہ 20 فیصد رکھا جاتا ہے، ان کا کام وہاں زیادہ ہوتا ہے، 80ء کی دہائی سے جو ٹی اے ڈی اے طے ہے اسٹاف کو وہی ملتا ہے۔

آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسٹاف کے لوگ سروس ویزا پر جاتے ہیں، یہ منیٰ اور عرفات نہیں جا سکتے۔

سینیٹر افنان اللّٰہ نے سوال کیا کہ ججز، سیاستدان اور بیوروکریسی سے کتنے لوگ ساتھ جاتے ہیں؟

سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ ساتھ جانے والے اسٹاف میں سارے سرکاری ملازم شامل ہوتے ہیں،7 گریڈ سے لے کر 18 گریڈ کے ملازم اسٹاف میں شامل ہوتے ہیں، گزشتہ سال 130 لوگ آرمڈ فورسز سے ساتھ گئے تھے، پچھلے سال 64 ہزار لوگوں نے ٹیسٹ کے لیے اپلائی کیا، جن میں سے 1700 لوگ رکھے گئے، پچھلے سال 18 گریڈ کے 350 افسران کو حاجیوں کے ساتھ بھیجا گیا۔

کمیٹی نے حج پر ساتھ جانے والے تمام گریڈز کے ملازمین کی تفصیلات طلب کر لیں۔



50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں